Tuesday, August 10, 2010

Geo436.com blog: ملک میں صدارتی نظام حکومت کی کوشش ناکام ہوچکی ہے،چیف جسٹس

Fav Tag:

اسلام آباد…سپریم کورٹ میں18ویں آئینی ترمیم کیخلاف دائر درخواستوں کے مقدمہ کی آج بھی سماعت ہوئی ، چیف جسٹس افتخارمحمد چوہدری نے ریمارکس میں کہا ہے کہ ملک میں صدارتی نظام حکومت چلانے کی کوشش ناکام ہوچکی ہے، وفاق کے طرف سے دلائل میں ایڈیشنل اٹارنی جنرل کے کے آغا نے کہا ہے کہ پاکستان کے آئین میں ہر چیز قابل ترمیم ہے ۔چیف جسٹس کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 17 رکنی بنچ نے آج18ویں ترمیم کیس کی سماعت کی تو ایڈیشنل اٹارنی جنرل کے کے آغا نے آئین کے بنیادی ڈھانچہ، نظریہ اور آئین میں ترمیم پر دلائل دیئے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں بھارت کی طرف نہیں دیکھنا چاہیے، ہمارے اپنے نظریات اور حالات ہیں،آئین میں ہر چیز قابل ترمیم ہے ۔ چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ ملک میں صدارتی نظام حکومت کی کوشش ناکام ہوگئی تھی اور اب یہاں پارلے مانی نظام حکومت ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوامی مزاحمت یا ردعمل کے بعد18ویں آئینی ترمیم سے صدر کے پاس موجود اختیارات ، وزیراعظم کو واپس کردیئے گئے ۔کے کے آغا نے مزید دلائل میں کہا کہ آرٹیکل175اے عدالتی معاملات میں انتظامیہ کی مداخلت نہیں ہے بلکہ ججز تقرر کا نیا طریقہ کار بہتری کے نظریہ کی بنیاد پر متعارف کرایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ آرٹیکل کسی آئینی شق سے متصادم نہیں تو اسے برقرار رہنا چاہئے۔


0 comments :

Popular Posts